مہاراشٹر کی مسجد میں جیلیٹن دھماکہ
دو افراد گرفتار
بیڈ، 29 مارچ (حقیقت ٹائمز)
بیڈ کے جیوڑائی تحصیل کے ارڈھ مسلا گاؤں میں اتوار کی علی الصبح تقریباً 2:30 بجے ایک مسجد کے اندر جیلیٹن کی چھڑی دھماکے سے پھٹ گئی، جس سے مسجد کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے 22 سالہ وجے رام گواہنے اور 24 سالہ شری رام اشوک سگڑے کو گرفتار کر لیا ہے، جن کا تعلق مقامی علاقے سے ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک شخص مسجد کے پچھلے حصے سے داخل ہوا اور وہاں جیلیٹن کی چھڑیاں رکھی، جو بعد میں دھماکے کا سبب بنی۔دھماکے کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی، جس کے پیش نظر پولیس نے حفاظتی اقدامات سخت کر دیے ہیں اور امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے واقعے کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دی، جس کے بعد بیڈ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نوینیت کنوت اور دیگر اعلیٰ افسران جائے وقوعہ پر پہنچے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فارنسک ٹیم نے بھی موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ گرفتار شدگان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، سنیچر کی شب گاؤں میں ایک جلوس کے دوران دو گروہوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی، جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا۔ گاؤں میں برسوں سے مختلف مذاہب کے تہوار مل کر منانے کی روایت رہی ہے اور گڑی پڑوا کے موقع پر ہندو برادری مسجد کے قریب حضرت سید بادشاہ درگاہ پر حاضری دیتی ہے۔ اس سال بھی گڑی پڑوا اور عید الفطر ایک ساتھ منائی جا رہی تھی، تاہم اس واقعے کے بعد علاقے میں تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔دھماکے سے مسجد کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچا لیکن مقامی افراد نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرمت کا کام شروع کر دیا۔ مسجد کے متاثرہ حصے کی نئی ٹائلزوں سے درستگی کی جا رہی ہے اور علاقے میں حالات معمول پر لانے کے لیے امن کمیٹی کی میٹنگ بھی منعقد کی گئی ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں تاکہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔
Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting
Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.
Post a Comment