After Muslims, Christians Targeted Next: Rahul Gandhi پہلے مسلمان, اب عیسائی... پھر کون؟"

 
راہول گاندھی کا انتباہ: "پہلے مسلمان, اب عیسائی... پھر کون؟"

وقف بورڈ کے بعد چرچ کی زمینیں بھی نشانے پر؟

نئی دہلی: 5 اپریل —(خصوصی نمائندہ)

کانگریس کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کے مذہبی و تعلیمی اداروں پر منظم حملے جاری ہیں۔ اُنہوں نے متنبہ کیا کہ "آج مسلمان نشانے پر ہیں، کل عیسائی ہوں گے، اور پھر پتا نہیں کون؟"راہول گاندھی نے یہ بیان حالیہ وقف ترمیمی بل اور آر ایس ایس کے ترجمان میگزین "آرگنائزر" میں شائع ایک متنازعہ مضمون کے تناظر میں دیا۔ آرگنائزر میں شائع مضمون میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ چرچ کے اداروں کے پاس ملک میں سب سے زیادہ زمین ہے، حتیٰ کہ وقف بورڈ سے بھی زیادہ۔ مضمون میں عیسائی اداروں کی جائیدادوں پر سوالات اٹھائے گئے ہیں، جسے سیاسی و سماجی حلقوں نے اقلیتی اداروں کے خلاف منظم مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ آئین کی دفعہ 26 کے تحت ہر مذہبی برادری کو اپنے ادارے قائم کرنے اور چلانے کا حق حاصل ہے، اور ان اداروں کی خودمختاری پر حملہ دراصل آئینی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وقف بورڈ اور دیگر اقلیتی اداروں کی جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، اور ان کے خلاف پھیلائی جا رہی نفسیاتی مہم بند کی جائے۔واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل کے بعد کئی ریاستوں میں وقف بورڈ کی خودمختاری پر سوالات اٹھے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی یہ پالیسی اقلیتی اداروں کی زمینوں کو سرکاری کنٹرول میں لانے کی کوشش ہو سکتی ہے، جس پر مسلمانوں اور عیسائیوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔راہول گاندھی نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک مذہب یا برادری کا معاملہ نہیں بلکہ آئینی ڈھانچے کی بقاء کا سوال ہے۔ اُنہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مذہبی اقلیتوں کے اداروں کے تحفظ کے لیے آواز بلند کریں۔




Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments