آج نئی دہلی میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے حکومت ہند کے وقف ترمیمی بل پر شدید اعتراض کا اظہار کیا۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس بل کی ترامیم دستورِ ہند کے بنیادی حقوق (آرٹیکل 14، 25 اور 26) سے متصادم ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے خلاف تفریق پر مبنی اقدامات کا حصہ ہیں، جس سے انہیں دوسرے مذہبی گروہوں کو ملنے والے دیگر حقوق سے محروم کر دیا جائے گا۔بورڈ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ شقوں کے تحت مسلمانوں کو وہ حقوق فراہم نہیں کیے جا رہے جو ہندوؤں اور دیگر مذہبی جماعتوں کو انڈومنٹ ایکٹس اور دیگر مذہبی قوانین کے تحت دیے گئے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص قوانین مرتب کر کے انہیں دوسرے درجہ کا شہری قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مزید یہ کہ وقف املاک کے حوالے سے فیصلے مسلمانوں کے بجائے حکومت یا غیر مسلم باڈی کو منتقل کرنے کی صورت اختیار کر رہے ہیں، جس سے وقف جائیدادوں کے ہڑپنے اور قانونی حق تلفی کا خدشہ پیدا ہو رہا ہے۔مزید برآں، بورڈ نے وقف ٹربیونل کی جگہ حکومت کے عہدیداروں کی شمولیت پر بھی سخت اعتراض کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس شرط اور تبدیلی سے نہ صرف قانونی عمل میں جانبداری پیدا ہوگی بلکہ شریعت کے منشاء کے خلاف بھی ہے۔ بورڈ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ میڈیا کے ذریعے اس بل سے متعلق صریح جھوٹ اور غلط بیانات پھیلائے جا رہے ہیں، جس سے عوام میں گمراہی پیدا ہو رہی ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم مجددی کے علاوہ نائب صدر مولانا محمد علی محسن تقوی ، ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس ، سابق ایم پی و ممبر مسلم پرسنل لا بورڈ محمد ادیب نے مشترکہ طور پر حکومت اور اس کے حلیفوں پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر کے انہیں پیچھے دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام سیکولر سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ کے ممبران سے اپیل کی کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس متنازعہ بل کو کلیتاً مسترد کر دیں۔بورڈ کا موقف ہے کہ اگر یہ تفریق پر مبنی اور حق تلفی کرنے والا بل پارلیمنٹ سے منظور کر لیا گیا تو وہ تمام قانونی، دستوری اور جمہوری ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے ایک ملک گیر تحریک چلائیں گے تاکہ ان ترامیم کو واپس لیا جائے۔ یہ موقف ظاہر کرتا ہے کہ مسلمانوں کے حقوق کو یقینی بنانے اور ان کے آئینی تحفظات کو برقرار رکھنے کے لیے جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting
Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.
Post a Comment