Congress Stands with Centre Against Terror: Kharge جموں کشمیر حملہ انسانیت پر حملہ ہے: کھرگے

 جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ پرکھرگے کا سخت ردعمل

دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں مرکز کو مکمل تعاون،آج سی ڈبلیو سی اجلاس 

بنگلورو، 23 اپریل (حقیقت ٹائمز)

جموں و کشمیر کے پہلگام میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے پر کانگریس صدر و راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ صرف افراد پر نہیں، بلکہ ہندوستان کی سالمیت پر حملہ ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کل جماعتی اجلاس طلب کریں تاکہ اس سنگین واقعے پر تمام سیاسی جماعتوں کی رائے حاصل کی جا سکے۔بنگلورو میں کانگریس دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ "پہلگام میں کل دوپہر تقریباً ایک بجے ہوئے دہشت گردانہ حملے میں کرناٹک کے دو شہری، شیموگہ کے منجوناتھ اور بنگلورو کے بھوشن ہلاک ہوئے۔ میں نے آج صبح دونوں خاندانوں سے فون پر بات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔"انہوں نے کہا کہ اس حملے سے ملک بھر میں دکھ و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔"یہ وقت سیاست کا نہیں ہے، بلکہ متحد ہو کر متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کا وقت ہے۔"ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مرکز کے ساتھ ہے۔"ہم نے ہمیشہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی مخالفت کی ہے۔ ہمارے کئی لیڈران، بشمول راجیو گاندھی، اسی نظریے کے تحت شہید ہوئے۔"کھرگے نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بات کر چکے ہیں۔امیت شاہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔کھرگے نے مزید کہا کہ وہ کل دہلی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔حالانکہ میرا بیٹا علیل ہے، مگر میں ملک کی سالمیت کے مسئلے کو اہمیت دیتے ہوئے دہلی جا رہا ہوں۔کرناٹک حکومت نے ریاستی وزیر سنتوش لڈ کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم کشمیر روانہ کی ہے تاکہ وہاں پھنسے ہوئے سیاحوں سے رابطہ کیا جا سکے۔یہ تمام سیاح مختلف ہوٹلوں میں مقیم ہیں۔ حکومت ان کی واپسی کے لیے فضائی سہولت مہیا کر رہی ہے۔کھرگے نے کہا کہ حملے کے وقت جموں و کشمیر میں سیاحتی سیزن کا آغاز ہو رہا تھا۔یہ حملہ کشمیر کی معیشت پر بھی کاری ضرب ہے۔ عمر عبداللہ نے مجھے بتایا کہ سیاحت پر بھروسہ کرنے والے ہزاروں افراد اس سے متاثر ہوں گے۔کھرگے نے زور دیا کہ مرکز کو چاہیے کہ وہ فوراً کل جماعتی اجلاس طلب کرے تاکہ اپوزیشن سمیت تمام جماعتیں مل کر ایک متفقہ پالیسی پر غور کریں۔صحافیوں کی جانب سے سیکیورٹی ناکامی، وزیر اعظم کی بیرون ملک موجودگی اور حملے کے فرقہ وارانہ پہلو پر سوالات پر کھرگے نے کہایہ وقت الزام تراشی کا نہیں، متحد ہونے کا ہے۔ البتہ کل جماعتی اجلاس میں ان تمام پہلوؤں پر کھل کر بات ہونی چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ امر ناتھ یاترا کے دوران خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں اور سیاحوں کو تحفظ دیا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اور ایسی صورتِ حال میں پرچار بازی یا نمبر گیم سے گریز کیا جائے۔

Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments