Jamiat Ulema Moves SC Against Waqf Lawجمعیۃ علماء نے وقف قانون کو عدالت میں چیلنج کیا

وقف املاک کا تحفظ ہمارا مذہبی فریضہ ہے

 وقف ترمیمی قانون مسلمانوں کے حقوق پر حملہ: مولانا ارشد مدنی

جمعیۃ علماء ہند نے قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی

نئی دہلی: 7 اپریل (حقیقت ٹائمز)

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے وقف ترمیمی قانون کو مسلمانوں کے مذہبی، آئینی اور بنیادی حقوق پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی جائیدادیں قوم کی امانت ہیں، جو ہمارے بزرگوں نے تعلیم، عبادت، فلاحی کاموں اور دینی اداروں کے لیے مخصوص کی تھیں۔ ان جائیدادوں پر حکومت کی مداخلت، انہیں غیر قانونی طور پر واپس لینے کی کوشش یا وقف بورڈ کے اختیارات محدود کرنا، نہ صرف شریعت اسلامی کے خلاف ہے بلکہ ملک کے آئینی اصولوں کے بھی منافی ہے۔مولانا مدنی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے مذہبی تشخص پر کاری ضرب ہے، جسے کسی بھی حال میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے مطابق، اس ترمیم کے تحت حکومت کو یہ اختیار دیا جا رہا ہے کہ وہ وقف املاک کو اپنی تحویل میں لے یا انہیں 'غیر قانونی' قرار دے کر ختم کرے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے تاکہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی کروڑوں روپے مالیت کی وقف جائیدادوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔مولانا مدنی نے کہا: "ہم نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ اگر یہ بل قانون کی شکل اختیار کرتا ہے تو ہم اسے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں چیلنج کریں گے۔" چنانچہ صدر جمہوریہ کی منظوری کے فوراً بعد جمعیۃ علماء ہند نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں رِٹ پٹیشن داخل کر دی ہے،جس میں درخواست کی گئی ہے کہ نوٹیفکیشن جاری کرنے پر روک لگائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ ہندو اور مسلمان کے درمیان کا نہیں بلکہ آئینی اصولوں اور فرقہ پرستی کے درمیان کی لڑائی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ جب ملک میں عیسائی مشنری، سکھ گرو دوارے، جین ٹرسٹ اور دیگر مذہبی ادارے اپنی املاک کے معاملے میں آزاد ہیں تو صرف مسلمانوں کی وقف جائیدادوں کو نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ اقدام آر ایس ایس کے اس دیرینہ ایجنڈے کا حصہ معلوم ہوتا ہے جو مسلمانوں کے مذہبی اداروں اور شناخت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔مولانا مدنی نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے پر بیدار رہے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے پرامن آئینی جدوجہد کو مضبوط بنائے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اس لڑائی کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے قانونی و عوامی دونوں محاذوں پر سرگرم رہے گی۔

Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments