Karnataka HC Declines Interim Stay on Caste Census Report ہائی کورٹ نے مردم شماری رپورٹ روکنے سے انکار کر دیا
byAdministrator-0
ذات پر مبنی مردم شماری رپورٹ
ہائی کورٹ کا عرضیوں پر عبوری حکم دینے سے انکار
بنگلورو، 29 اپریل (حقیقت ٹائمز)
کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست کے پسماندہ طبقات کے مستقل کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ذات پر مبنی مردم شماری (جاتی گنتی) کی رپورٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر فی الحال کوئی عبوری حکم جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ فوری ریلیف چاہتے ہیں تو الگ سے عبوری درخواست داخل کریں۔چیف جسٹس این وی انجاریا اور جسٹس کے وی اروند پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پیر کے روز یہ فیصلہ سنایا۔ یہ بینچ اُن عرضیوں کی سماعت کر رہا تھا جو بیجاپور کے شیواراج کنشیٹی، کے سی شیو رام، بنگلورو کے بُجندر، اداکار مکھیہ منتری چندرو، اور جی این شری کانتیا (صدر، سماج سنپرک ویدیکے) نے دائر کی ہیں۔سماعت کے دوران جب درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل گنگادھر آر. گورومٹھ نے بحث کا آغاز کیا تو چیف جسٹس نے سوال کیااس معاملے میں کس بات کی جلدی ہے؟ کیا ایسی کوئی ہنگامی صورتحال ہے؟ بے جا عجلت سے پرہیز کریں۔ریاست کی نمائندگی کر رہی ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پرتیما ہونناپور نے بھی عدالت کو یقین دلایا کہ معاملے میں فی الحال کوئی ہنگامی نوعیت موجود نہیں۔واضح رہے کہ پسماندہ طبقات کے مستقل کمیشن نے حال ہی میں کرناٹک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ جاری کی تھی، جس کے بعد ریاست بھر میں سیاسی اور سماجی سطح پر مختلف ردِ عمل دیکھنے کو ملا ہے۔ متعدد افراد اور تنظیموں نے اس رپورٹ کو عدالت میں چیلنج کیا ہے، جن پر ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔
Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting
Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.
Post a Comment