Muslims Recognized as Second Largest Group in Karnataka Caste Survey کرناٹک میں مسلمانوں کو 8 فیصد ریزرویشن کی سفارش

 کرناٹک مردم شماری:مسلمان

،دوسرا بڑا طبقہ تسلیم ریزرویشن دوگنا کرنے کی تجویز

بنگلورو، 13 اپریل (حقیقت ٹائمز)

کرناٹک میں کانگریس حکومت کو حال ہی میں پیش کی گئی ذات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ نے ریاست میں مسلم آبادی کو 18.08 فیصد قرار دیتے ہوئے، انہیں موجودہ 4 فیصد کے بجائے 8 فیصد ریزرویشن دینے کی سفارش کی ہے۔ اس رپورٹ کو ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن نے تیار کیا ہے اور اس 10 اپریل کو وزیر اعلیٰ کی قیادت میں منعقد کابینہ کو پیش کیا گیا تھا۔اگرچہ حکومت کی طرف سے اس رپورٹ پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا، لیکن ذرائع کے مطابق رپورٹ کی سفارشات پر غور کے لیے 17 اپریل کو ایک خصوصی کابینہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مردم شماری رپورٹ میں ریاست کی او بی سی آبادی کو 70 فیصد کے قریب بتایا گیا ہے، جس کے پیش نظر او بی سی کے لیے موجودہ 31 فیصد کوٹہ کو بڑھا کر 51 فیصد تک کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

مردم شماری رپورٹ کے مطابق ریاست میں مسلمانوں کی آبادی 75.25 لاکھ (18.08 فیصد) ہے۔ انہیں 2B زمرے میں شامل کرتے ہوئے ان کے ریزرویشن کو 4 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔او بی سی کی آبادی تقریباً 4.18 کروڑ قرار دی گئی ہے، جو کہ کل ریاستی آبادی کا تقریباً 70 فیصد بنتی ہے۔ ان کے لیے مجموعی ریزرویشن 31 فیصد سے بڑھا کر 51 فیصد کرنے کی سفارش ہے۔

دیگر اہم طبقات میں لنگایت: 66.35 لاکھ (11.09 فیصد)، اور وکلیگا: 61.68 لاکھ (10.31 فیصد) ہیں، دونوں طبقات کے لیے 8 اور 7 فیصد ریزرویشن کی سفارش کی گئی ہے۔ایس سی: 1.09 کروڑ (24.1 فیصد ریزرویشن برقرار رکھنے کی سفارش)ایس ٹی: 42.81 لاکھ (9.95 فیصد ریزرویشن کی سفارش)1A زمرہ (گولہ، اوپّار، کوّلی، مچھوارہ برادری وغیرہ): 73.92 لاکھ، ریزرویشن: 12 فیصد،2A زمرہ (مڈیوال، ایڈیگا وغیرہ): 77.78 لاکھ، ریزرویشن: 10 فیصدیہ رپورٹ اگر کابینہ میں منظور ہوتی ہے تو ریاست میں ریزرویشن کا کل تناسب 75 فیصد سے تجاوز کر سکتا ہے، جو کہ سیاسی اور قانونی طور پر ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔مردم شماری کے یہ اعداد و شمار اور سفارشات آئندہ ایام میں نہ صرف اسمبلی بلکہ عدالتوں اور عوامی مباحثوں کا بھی مرکز بن سکتے ہیں، خصوصاً مسلمانوں کو نئی مردم شماری میں دوسرے بڑے گروہ کے طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد۔ریاستی حکومت کی حتمی رائے اور فیصلے کے لیے 17 اپریل کا خصوصی کابینہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔

Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments