Naseer Hussain spoke in Rajyasabha وقف ترمیمی بل کے خلاف راجیہ سبھا میں ناصر حسین کا الزام
byAdministrator-0
مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوشش
وقف ترمیمی بل کے خلاف راجیہ سبھا میں ناصر حسین کا الزام
نئی دہلی:3 اپریل (حقیقت ٹائمز)
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور، کرن رجیجو نے بدھ (2 اپریل) کو لوک سبھا میں منظور ہونے والے وقف (ترمیمی) بل کو جمعرات (3 اپریل) کو راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سینئر رہنما ناصر حسین نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی ایک کوشش ہے۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو گمراہ کر رہی ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں اپوزیشن کے کسی بھی مشورے کو قبول نہیں کیا گیا اور پارلیمنٹ کے ذریعے بل کو زبردستی منظور کرایا جا رہا ہے۔ ناصر حسین نے سوال اٹھایا کہ آیا حکومت وقف اداروں پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے یا ان کی خودمختاری کو کمزور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟وقف جائیداد کے دعوے کے لیے دستاویزات پیش کرنے کی شرط پر سخت اعتراض کرتے ہوئے ناصر حسین نے کہا، "مسلمانوں کی تاریخی مذہبی جگہیں، جیسے مندروں اور گردواروں کی طرح، 'وقف بائے یوزر' (یعنی مسلسل استعمال کے ذریعے وقف) کے طور پر وجود رکھتی ہیں۔ تو پھر حکومت ان تاریخی مقامات سے دستاویزات کیوں طلب کر رہی ہے؟"
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی گزشتہ چھ ماہ سے اس بل کے حق میں جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے۔ "پہلے حکمراں جماعت خود فرقہ وارانہ ماحول کو ہوا دیتی ہے اور پھر اپوزیشن پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ ایسا کر رہی ہے۔"ناصر حسین نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انتخابی فائدے کے لیے تنازعات پیدا کر رہی ہے اور فسادات بھڑکانے کے بہانے تلاش کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا، "کیا حکومت کو مسلمانوں کے اپنے ادارے چلانے کی صلاحیت پر بھروسہ نہیں؟"انہوں نے اس بل کو ناانصافی پر مبنی اور مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل واضح طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور ان کے مذہبی و معاشی حقوق پر قدغن لگانے کی کوشش ہے۔
Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting
Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.
Post a Comment