Rahul Gandhi Questions PM Modi’s Silence on US Tariffs وقف قانون سے مذہبی آزادی پر حملہ


 بی جے پی کا نظریہ ملک کے لیے خطرہ 

 راہول گاندھی کا کانگریس اجلاس سے خطاب،امریکی ٹیرف ،وقف قانون وغیرہ پر تنقید

احمد آباد، 9 اپریل (حقیقت ٹائمز)

لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہول گاندھی نے آج آل انڈیا کانگریس کمیٹی (AICC) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے ہندوستانی درآمدات پر ٹیرف عائد کرنے کے معاملے پر کہا، ’’کہاں چھپے ہیں مودی؟‘‘ اور یاد دلایا کہ مودی خود کو امریکی صدر ٹرمپ کا قریبی دوست بتایا کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ امریکی ٹیرف سے ملک کی معیشت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب مودی اور ٹرمپ کی دوستی کے دعوے تصویروں میں دکھائی دیتی تھی، تو اب ان سخت فیصلوں کے وقت مودی خاموش کیوں ہیں؟راہول گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر الزام لگایا کہ وہ ملک میں نفرت کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے راجستھان کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب دلت لیڈر ٹیکا رام جلی نے ایک مندر میں حاضری دی تو بی جے پی لیڈر نے بعد میں مندر کو دھویا، جو ذات پات پر مبنی نفرت کی واضح مثال ہے۔

وقف بل مذہبی آزادی پر حملہ

انہوں نے پارلیمنٹ میں بی جے پی حکومت کی جانب سے منظور کردہ وقف بل کو مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ RSS کا ترجمان ’آرگنائزر‘ کہہ چکا ہے کہ اب مسیحی برادری کی زمینوں کو نشانہ بنایا جائے گا، اور آنے والے وقت میں سکھ برادری بھی بی جے پی کے نشانے پر ہوگی۔راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ایک نظریے کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ کانگریس آئین میں درج سیکولر نظریے کی علمبردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس ہی بی جے پی-آر ایس ایس کو شکست دے سکتی ہے کیونکہ اس کے پاس ایک مضبوط نظریہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی روزانہ آئین اور آئینی اداروں پر حملہ کرتی ہے، اگرچہ وہ اسے براہِ راست کرنے کے بجائے چھپی ہوئی سازش کے تحت انجام دیتی ہے۔انہوں نے آر ایس ایس پر الزام لگایا کہ اس نے آئین کو کبھی قبول نہیں کیا اور جس دن آئین نافذ ہوا، اس دن دہلی کے رام لیلا میدان میں اس کی کاپیاں جلائی گئیں۔راہول گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری کے لیے کانگریس کے عزم کو دہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری ملک کا سماجی ایکس رے ہے، جو صرف تعداد نہیں بلکہ شرکت کی سطح کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کانگریس 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ختم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے او بی سی کے لیے ریزرویشن کو 42 فیصد تک بڑھایا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے لاکھوں نوکریاں دینے والے عوامی اداروں کی نجکاری کر کے انہیں اڈانی اور امبانی جیسے صنعتکاروں کو سونپ دیا۔ انہوں نے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، سیمنٹ اور دفاعی صنعتوں سمیت دیگر شعبوں کی نجکاری پر سوال اٹھائے۔راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے مہاراشٹرا میں انتخابات میں دھاندلی سے جیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب تک کانگریس کو ووٹر لسٹ تک فراہم نہیں کر سکا ہے۔راہول گاندھی نے ضلعی کانگریس کمیٹیوں اور ان کے صدور کو زیادہ اختیارات دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی کی بنیاد بنایا جائے گا تاکہ تنظیمی ڈھانچہ مضبوط ہو۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے اور بی جے پی سے لوگ تنگ آ چکے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو تیار رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ کانگریس ہی ملک کو نفرت، فرقہ پرستی اور عدم مساوات سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments