Waqf Law Protest Turns Violent in Murshidabad, West Bengal مرشدآباد میں وقف قانون پر احتجاج کے دوران حالات کشیدہ


 مغربی بنگال کے مرشدآباد میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پرتشدد رنگ اختیار کرگیا

 چند علاقوں میں کشیدگی، کئی زخمی

کولکتہ، 11 اپریل (حقیقت ٹائمز)

وقف (ترمیمی) قانون کے خلاف جاری عوامی احتجاج نے جمعہ کے روز مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع میں پرتشدد رخ اختیار کرلیا، جب نمتیتا ریلوے اسٹیشن پر مشتعل ہجوم نے ایک ٹرین پر پتھراؤ کیا اور ریلوے املاک کو شدید نقصان پہنچایا۔ واقعے میں کئی مسافر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جب کہ صورتحال کے پیش نظر کم از کم دو ٹرینیں منسوخ اور پانچ کو متبادل راستوں پر منتقل کرنا پڑا۔ ضلع مرشدآباد کے ستی، دھولیاں اور شمالی 24 پرگنہ کے بعض علاقوں سے بھی کشیدگی کی اطلاعات موصول ہوئیں، جہاں مظاہرین نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں ہجوم کو منتشر کر دیا گیا اور قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق، مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے صورت حال پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو فوری اور مؤثر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان کو متاثر کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری سے اس بابت تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مکمل طور پر متحرک کر دیا گیا ہے۔گورنر نے کہا، "ہمارے پاس پیشگی اطلاعات تھیں، جو وزیراعلیٰ کے دفتر کے ساتھ شیئر کی گئی تھیں۔ ہم مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور امن کی بحالی کے لیے ’پیس روم‘ اور 24x7 ہیلپ لائن (033-22001641) بھی قائم کی گئی ہے تاکہ عوام تعاون فراہم کر سکیں۔"چوں کہ متاثرہ علاقے بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع ہیں، گورنر نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی رابطہ کر کے صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔دوسری جانب، مغربی بنگال پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرشدآباد کے سوتی اور شمشیرگنج علاقوں میں حالات قابو میں آ چکے ہیں، اور علاقے میں پولیس گشت جاری ہے۔ پولیس نے واضح کیا کہ تشدد میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے مظاہرین سے پُرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 16 اپریل کو ریاست کے ائمہ کرام کے ساتھ ایک اہم ملاقات کرنے والی ہیں، جس میں اس مسئلے پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔ اس لیے عوام کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ وقف (ترمیمی) قانون کو گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا تھا، جس کے بعد صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اس پر دستخط کیے، اور یہ قانون 8 اپریل سے نافذ العمل ہوچکا ہے۔ اس قانون کے خلاف ملک بھر میں مختلف سیاسی ،ملی و سماجی تنظیموں نے اعتراضات اٹھائے ہیں، اور معاملہ اس وقت سپریم کورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہے۔اسی تناظر میں جمعہ کے روز کولکتہ کی علیا یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی متنازع قانون کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں، اور حساس علاقوں میں اضافی سیکیورٹی فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

Author

Arambh Suddi Kannada News True Newses And Stories Telecasting

Experienced journalist focused on global news, trends, and untold stories — with a commitment to accuracy and impact.

0/Post a Comment/Comments